سلسلہ وار پوسٹس


یہ ویب سائٹ بنیادی طور پر میری کتابوں کے قارئین کے لیے ہے جو کسی نہ کسی حد تک میری تحریروں اور میرے خیالات سے واقف ہیں اور مزید جاننا چاہتے ہیں۔


جیسا کہ میں اپنی اکثر تحریروں میں واضح کر چکا ہوں، میرے علم کے مطابق قائداعظم محمد علی جناح یہ چاہتے تھے کہ ہم کسی اور طرف توجہ دینے سے پہلے پاکستان کو غربت اور خوف سے مکمل طور پر نجات دلا دیں۔ اس سے مراد نہ تو فلاحی ریاست ہے جیسی کہ سرمایہ دارانہ نظام کے ایک ضمنی پہلو کے طور پر سامنے آتی ہے، اور نہ ہی کمیونسٹ ریاست ہے جو روٹی، کپڑا اور مکان فراہم کرنے کی دعویدار تو ہوتی ہے لیکن خوف سے نجات نہیں دلاتی بلکہ عموماً دیکھا گیا ہے کہ دہشت کی فضا میں جنم لے کر دہشت ہی کی آغوش میں پروان چڑھتی ہے اور بالآخر اسی آغوش میں دم توڑ دیتی ہے۔

غربت اور خوف سے مکمل نجات کا مطلب صرف “مرغدین” ہے، وہ مثالی ریاست جس کا مکمل خاکہ علامہ اقبال نے “جاویدنامہ” میں پیش کیا لیکن جو سر سید احمد خاں سے لے کر سردار عبدالرب نشتر تک ہمارے ہر نمایندہ رہنما کا خواب تھی۔ یہ خواب زندہ ہے، اور وقت اور تجربے کے ساتھ ساتھ اس میں ترقی ہوتی رہی ہے۔

اس لیے میں یہ سمجھتا ہوں کہ آج وہ وقت ہے جب ہم چاہیں تو اِس خواب کو بہت جلد یعنی صرف چند برسوں میں ایک حقیقت بنا سکتے ہیں لیکن یہ صرف اُسی طریقے سے ممکن ہو گا جو ہمیں ان رہنماؤں نے، اور بالخصوص قائداعظم نے بتایا تھا۔

میری تمام تحریریں اصل میں اُن لوگوں کے لیے ہیں جو قائداعظم کی ہدایات پر پوری دیانت داری، ایثار اور تندہی کے ساتھ عمل کر کے حقیقت میں ایک ایسا معاشرہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ پاکستان بنانے والوں اور والیوں کی خواہش تھی، یعنی ایک ایسا معاشرہ جہاں غربت اور خوف کا نشان تک باقی نہ رہے۔


میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس کے لیے سب سے پہلے ہمیں اپنی تاریخ کے بارے میں کچھ ایسی بنیادی باتیں معلوم ہونی چاہئیں جو فی الحال ہمیں معلوم نہیں ہیں۔ فی الحال ہماری حالت ایک ایسے شخص جیسی ہے جس کا حافظہ کھو گیا ہو:



اس لیے اِس برس یعنی 2019 میں میری ویب سائٹ کی تھیم یہ ہے کہ ہم اپنی تاریخ کے بارے میں یہ ضروری اور نایاب معلومات حاصل کریں۔ اس مقصد کے لیے میں بعض سلسلہ وار پوسٹس بھی پیش کر رہا ہوں۔ ان سلسلوں کی فہرست مندرجہ ذیل ہے (وقتاً فوقتاً اس میں اضافے ہوتے رہیں گے)۔.